ارنا رپورٹ کے مطابق، اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ترکمانستان، روس، آذربائیجان اور قازقستان کے صدور نے ایک دوستانہ اور باہمی اعتماد پر مبنی ماحول میں بحیرہ کیسپین میں پانج جہتی تعاون کے اہم ترین موضوعات سمیت باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کا جائزہ لیا۔
انہوں نے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیتے ہوئے دنیا میں بحیرہ کیسپین علاقے کے اہم کردار اور علاقے میں قیام امن اور سلامتی کیلئے اس بحیرہ کی اہم پوزیشن کے پیش نظر، باہمی فائدہ مند اقتصادی تعلقات، ماحولیات کی سلامتی کی فراہمی، سائنسی، انسان دوستانہ، ثقافتی اور دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے صدور نے ایک بار پھر اس بات پر زوردیا کہ ان ممالک کی سرگرمیوں 17 بنیادی اصولوں پر مبنی ہیں جو درج ذیل ہیں؛
1- خودمختاری، علاقائی سالمیت، ریاستوں کی خودمختاری کی آزادی اور مساوات کا احترام، طاقت کا غلط فائدہ اٹھانا یا جبر اور دھمکی سے نمٹنا ، باہمی احترام، تعاون اور ایک دوسرے کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت۔
2- بحیرہ کیسپین کا پُرامن مقاصد کیلئے استعمال، اس علاقے کو امن، دوستی، تعاون کے علاقے میں بدل دینا اور اس بحیرہ سے متعلق تمام مسائل کو پُرامن طریقے سے حل کرنا۔
3- بحیرہ کیسپین کے علاقے میں سلامتی اور استحکام کے قیام کی ضمانت۔
4- بحیرہ کیسپین میں ساحلی ریاستوں کے اسلحے کے مستحکم توازن کو یقینی بنانا اور تمام ساحلی ریاستوں کے مفادات میں ایک دوسرے کی سلامتی کے لیے تعصب کے بغیر فوجی صلاحیتوں کی مناسب حدود میں ترقی کو یقینی بنانا۔
5- بحیرہ کیسپین کے علاقے میں غیر خطی ممالک کی مسلح افواج کی عدم موجودگی
6- بحیرہ کیسچین کے ساحلی ممالک کیجانب سے اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کو ان ممالک کیخلاف جارحیت اور دیگر فوجی کاروائیوں کیلئے استعمال کی عدم اجازت۔
7- عام زندہ آبی وسائل کے استعمال کی تولید اور ریگولیشن سے متعلق متفقہ اصولوں اور قواعد کا اطلاق، بحیرہ کیسپین کے ماحولیاتی نظام کو پہنچنے والے نقصان کے لیے آلودگی پھیلانے والے ساحلی ملک کی ذمہ داریوں کو پورا کرنا۔
8- بحیرہ کیسپین کے ماحول کی حفاظت، اور اس کے زندہ وسائل کا معقول استعمال اور بحالی
نیز ا ن پانچ ممالک کے صدور نے اس بات پر زور دیا کہ بحیرہ کیسپین؛ بحیرہ امن، اتفاق رائے، پڑوسیوں کے درمیان اچھے تعلقات اور فائدہ مند بین الاقوامی تعاون کا بحیرہ ہے۔ نیز انہوں نے بحیرہ کیپسین میں فوجی شعبے میں تعاون کی ضروت پر زور دیا۔
اراکین نے بحیرہ کیسپیین کے باقاعدہ اجلاسوں کے انعقاد کے رواج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کیسپین سربراہی اجلاس کا باقاعدہ انعقاد بحیرہ کیسپین میں تعاون، علاقائی ترقی اور مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے مشترکہ نقطہ نظر کی ترقی کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے اشک آباد میں اس اجلاس کی اعلی سطح پر انعقاد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا کہ بحیرہ کیسپین کے ساتوں سربراہی اجلاس اسلامی جمہوریہ ایران میں انعقاد کیا جائے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ